معاشرتی دباؤ اور شادی شدہ جوڑوں کے مسائل

1731653964794 معاشرتی دباؤ اور شادی شدہ جوڑوں کے مسائل خواتین کیلئے معاشرے کا ایک دردناک پہلو یہ بھی 1731653964794

شادی کے بعد، ہر جوڑے کی سب سے بڑی خواہش اولاد کی نعمت حاصل کرنا ہوتی ہے۔ مگر دیکھا گیا ہے کہ شادی کے چند دنوں بعد ہی محلے کی دادیاں اور نانیاں دلہن کے ہاتھوں کی مہندی کا رنگ پھیکا ہونے سے پہلے ہی پوچھنا شروع کر دیتی ہیں، “بہو خوشخبری کب سنا رہی ہو؟”

یہ سوال ایسا ہوتا ہے جیسے خوشخبری سنانا صرف دلہن کی مرضی میں ہو اور جیسے وہ اپنے ساتھ ہی خوشخبری کا بندوبست کر کے لائی ہو۔

تین چار سال بعد کا دباؤ

جب کسی جوڑے کی شادی کو کچھ سال گزر جاتے ہیں، تب لوگ مزید بے صبر ہو کر کہتے ہیں، “اب تو خوشخبری سنا دو!” کبھی سوچا ہے کہ ہمارے ان جملوں کا اس لڑکی پر کیا اثر ہوتا ہوگا؟ وہ کس قدر ذہنی دباؤ کا شکار ہو جاتی ہوگی۔

الفاظ کی طاقت اور دل کی تکلیف

ہمارے کہے ہوئے یہ الفاظ معمولی نہیں ہوتے۔ یہ گویا بھاری پتھر کی مانند ہوتے ہیں، جو اس لڑکی کے خوابوں اور امیدوں کو چکناچور کر دیتے ہیں۔ یہ نہیں جانتے کہ اس نے کتنی بار خود کو تسلی دی ہوگی اور دل کو بہلانے کے لیے کتنی کوششیں کی ہوں گی۔

ایک عام سا سوال، ایک بڑی اذیت

ہم میں سے اکثر لوگ نہیں جانتے کہ ہمارا بظاہر ایک عام سوال اس لڑکی کے لیے کتنا بڑا صدمہ اور اذیت بن جاتا ہے۔ یہی دباؤ اس کو جعلی عاملوں کے پاس لے جاتا ہے، جہاں وہ نہ صرف اپنا پیسہ ضائع کرتی ہے بلکہ بعض اوقات اپنی عزت کو بھی خطرے میں ڈال دیتی ہے۔

تسلی دیں، اذیت نہ دیں

میری تمام ماؤں اور بہنوں سے درخواست ہے کہ الفاظ کا استعمال بہت سوچ سمجھ کر کریں۔ کوئی بات کہنے سے پہلے اس پر غور کریں کہ اس کا دوسروں پر کیا اثر پڑے گا۔ یہ وقت دوسروں کو تسلی اور حوصلہ دینے کا ہے، نہ کہ ان کے زخموں پر نمک چھڑکنے کا۔

ہمدردی اور محبت سے پیش آئیں

ہمیں چاہیے کہ لوگوں کے ساتھ ہمدردی کا برتاؤ کریں اور انہیں یہ احساس دلائیں کہ اللہ پر یقین رکھیں۔ اگر خدانخواستہ یہی صورتحال ہماری اپنی بہن یا بیٹی کے ساتھ پیش آ جائے تو ہم کیسا محسوس کریں گے؟ اس لیے ہمیں چاہیے کہ اپنے الفاظ کو احتیاط سے استعمال کریں تاکہ کسی کے دل کو تکلیف نہ پہنچے اور وہ ذہنی دباؤ کا شکار نہ ہو۔

مزید معلوماتی پوسٹس پڑھنے کے لیے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں یا ہمارے واٹس ایپ گروپ کو جوائن کریں

ہمارے واٹس ایپ گروپ کو جوائن کریں

اپنے الفاظ کا انتخاب سوچ سمجھ کر کریں، اور لوگوں کی مدد کریں نہ کہ ان کے درد میں اضافہ۔

Mufti Zubair Qasmi
تحریر: مفتی زبیر قاسمی
دارالعلوم دیوبند کے فاضل، اسلامی اسکالر اور IslamicQuiz.online کے بانی
📚 500+ مضامین   |   🎓 12 سال تجربہ   |   🏆 5 علمی ایوارڈز

zmshaikh33@gmail.com