1731244921108 مسلم امیدواروں کے لیے مخلصانہ پیغام مسلم امیدواروں کیلىئے ایک مخلصانہ پیغام |Muslim Ummidwaro Keliye Ek Mukhlisana paigam 1731244921108

مسلم امیدواروں کے لیے مخلصانہ پیغام

ہمارے اسلاف کا طریقہ

جب حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ پر قاتلانہ حملہ ہوا اور آپ شدید زخمی ہوگئے، تو صحابہ کرام نے تجویز پیش کی کہ آپ اپنی خلافت کے بعد کا مسئلہ حل فرمادیں۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے اس بات کو تسلیم کیا اور خلافت کے لیے چھ افراد کے نام پیش کیے، تاکہ ان میں سے کسی کو خلیفہ منتخب کیا جائے۔

نامزد صحابہ کرام

آپ نے خلافت کے لیے جن صحابہ کے نام پیش کیے، وہ یہ ہیں:

حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ

حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ

حضرت طلحہ رضی اللہ تعالی عنہ

حضرت زبیر رضی اللہ تعالی عنہ

حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالی عنہ

حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ

کئی روز تک کوئی حتمی فیصلہ نہ ہوسکا، اور مشورے کا سلسلہ جاری رہا۔ اس دوران حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالی عنہ نے ایک بہترین حل پیش کیا۔

عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالی عنہ کا مشورہ

حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا کہ ان چھ میں سے تین لوگ دوسرے تین کے حق میں دستبردار ہو جائیں تاکہ بات کا دائرہ چھ سے تین پر محدود ہو جائے۔

حضرت زبیر رضی اللہ تعالی عنہ، حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے حق میں دستبردار ہوگئے۔

حضرت طلحہ رضی اللہ تعالی عنہ، حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ کے حق میں دستبردار ہوگئے۔

حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ، حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالی عنہ کے حق میں دستبردار ہوگئے۔

اب معاملہ تین بزرگ صحابہ کرام کے درمیان محدود ہوگیا۔

دو بزرگوں کے درمیان فیصلہ

حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنی امیدواری سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا، جس سے معاملہ حضرت عثمان اور حضرت علی رضی اللہ عنہما کے درمیان رہ گیا۔ ان دونوں بزرگوں نے حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالی عنہ کے حق میں فیصلہ کرنے کا اختیار دے دیا۔ اس کے بعد حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالی عنہ نے مسجد نبوی میں تمام صحابہ کو جمع کیا اور حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ کے حق میں فیصلہ سنایا، جسے سب نے قبول کیا۔

حل کی طرف رہنمائی

ہمارے اسلاف کی اس مقدس روایت سے ہمیں رہنمائی ملتی ہے کہ اگر مسلمان کسی مشکل میں ہوں تو اس طرح سے کچھ لوگ ایثار اور قربانی دیں تاکہ قوم کو اختلاف اور انتشار سے بچایا جاسکے۔ تمام مسلم امیدواروں سے اپیل ہے کہ وہ بھی اسی طرح کسی کے حق میں دستبردار ہو کر معاملے کو محدود کر دیں، تاکہ شہر کے علماء اور دانشور مل کر ایک ایسا فیصلہ کرسکیں جو مسلم یا سیکولر پارٹی کے امیدوار کی کامیابی کے امکانات کو بڑھائے اور فرقہ پرست پارٹی کو شکست دے۔

موجودہ حالات کی نزاکت

آج ملک میں نفرتوں کا ماحول بنا دیا گیا ہے۔ مسلمانوں اور دیگر مظلوم طبقات کی جان، مال، عزت، آبرو اور وسائل محفوظ نہیں ہیں۔ اس وقت ملک کی بقا، آئین، امن و امان خطرے میں ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی سب مل کر فرقہ پرست پارٹی کو اقتدار سے دور کریں۔

ملک و ملت کے لیے قربانی کا وقت

کیا آپ ملک اور ملت کے مفاد میں اور ظلم و ناانصافی کے خلاف یہ قربانی دینے کے لیے تیار ہیں؟ امید ہے کہ آپ حالات کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے عقلمندانہ فیصلہ کریں گے۔

اگر ہماری اس کوشش سے فرقہ پرست پارٹی کی ایک سیٹ بھی کم ہوجاتی ہے اور ایک مسلم یا سیکولر نمائندہ منتخب ہوجاتا ہے تو یہ بڑی کامیابی ہوگی۔

شاید کہ اتر جائے تیرے دل میں میری بات


مزید ایسی معلوماتی پوسٹس پڑھنے کے لیے ہمارے ایپ کو ڈاؤن لوڈ کریں یا ہمارے واٹس ایپ گروپ کو جوائن کریں۔

Mufti Zubair Qasmi
تحریر: مفتی زبیر قاسمی
دارالعلوم دیوبند کے فاضل، اسلامی اسکالر اور IslamicQuiz.online کے بانی
📚 500+ مضامین   |   🎓 12 سال تجربہ   |   🏆 5 علمی ایوارڈز

zmshaikh33@gmail.com