دنیا کا سرد ترین آباد علاقہ

1730019328902 دنیا کا سرد ترین آباد علاقہ دنیا کا سرد ترین آباد علاقہ 1730019328902

اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ آپ کے شہر میں واقعی سردی آگئی ہے، تو روس کے اس گاؤں کے بارے میں جان کر آپ اپنی سوچ بدلنے پر مجبور ہوجائیں گے۔

روس کے گاؤں اویمیا کون کا درجہ حرارت

روس میں ایک ایسا گاؤں ہے جس کا نام اویمیا کون ہے، جہاں جنوری کے مہینے میں درجہ حرارت منفی 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہتا ہے اور کبھی کبھی یہ منفی 71 ڈگری سینٹی گریڈ تک بھی گر جاتا ہے۔ 1924 میں یہاں کا درجہ حرارت منفی 71.2 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا تھا، جو اسے دنیا کا سرد ترین آباد علاقہ بناتا ہے۔

شدید سردی میں زندگی گزارنا کیسا ہوتا ہے؟

اویمیا کون میں زندگی گزارنا اتنا آسان نہیں ہے۔ کراچی میں تو 10 یا 12 ڈگری سینٹی گریڈ پر بھی لوگ گھروں سے نکلنا کم کر دیتے ہیں جبکہ مری اور کوئٹہ جیسے علاقوں میں منفی 6 یا 7 ڈگری پر زندگی تھم جاتی ہے۔ ایسے میں، اس گاؤں کے لوگ اتنے سرد علاقے میں کیسے رہتے ہیں؟

فوٹوگرافر کا سفر اور تجربہ

نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے فوٹوگرافر اموس چیپل نے اس سرد علاقے کی زندگی کو قریب سے دیکھنے کے لیے اس گاؤں کا دورہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ جب وہ پہلی بار منفی 47 ڈگری سینٹی گریڈ میں باہر نکلے تو انہوں نے ایک باریک پتلون پہن رکھی تھی، جس سے انہیں محسوس ہوا کہ ٹھنڈ اُن کے پاؤں سے چمٹ رہی ہے۔ یہاں تک کہ ان کے ہونٹوں کے درمیان موجود لعاب بھی جم گیا جس سے ان کے ہونٹ زخمی ہوئے۔ سردی کی شدت کی وجہ سے ان کے کیمرے کا فوکس اور زوم رنگ بھی جم جاتے تھے۔

گاؤں کے حالات اور ضروریات زندگی

شدید سردی کی وجہ سے یہاں زمین پر برف جمی ہوتی ہے جس کی وجہ سے گھروں میں بیت الخلاء بنانا ممکن نہیں ہوتا، اس لیے بیت الخلاء باہر ہی بنایا جاتا ہے۔ گاؤں میں صرف ایک دکان ہے، جس میں ضرورت کا ہر سامان موجود ہوتا ہے اور گاؤں والے وہیں سے خریداری کرتے ہیں۔

گاڑیوں کو سردی سے محفوظ رکھنے کے انتظامات

گاڑیوں کو کھلے آسمان تلے رکھنے پر ان کا دوبارہ اسٹارٹ ہونا مشکل ہوتا ہے، اس لیے انہیں گرم گیراج میں کھڑا کیا جاتا ہے۔ اگر باہر گاڑی کھڑی کرنا ضروری ہو تو لوگ اس کا انجن بند نہیں کرتے۔

موسم کی شدت اور الیکٹرونک تھرما میٹر کا ٹوٹ جانا

سائبریا میں اس سال اتنی سردی پڑی کہ گاؤں میں نصب کیا گیا الیکٹرونک تھرما میٹر بھی منفی 62 ڈگری سینٹی گریڈ پر پھٹ گیا۔ موسمیاتی مرکز نے اس جگہ کا درجہ حرارت منفی 59 ڈگری ریکارڈ کیا، مگر مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ درجہ حرارت منفی 67 ڈگری تک بھی گیا۔

تدفین کا منفرد عمل

اس علاقے میں موت کی صورت میں تدفین کا عمل بھی مشکل ہے۔ زمین اتنی سخت ہوتی ہے کہ گڑھا کھودنا آسان نہیں ہوتا۔ اس مقصد کے لیے تدفین کے مقام پر پہلے آگ جلائی جاتی ہے، برف کو پگھلایا جاتا ہے، اور پھر چند انچ کا گڑھا کھودا جاتا ہے۔ یہ عمل کئی دنوں تک دہرا کر تدفین ممکن ہو پاتی ہے۔

گاؤں کا نام اور تاریخ

1920 کی دہائی میں یہاں چرواہے آ کر بسے اور گاؤں کا نام اویمیا کون رکھا جس کا مطلب ہے ‘وہ پانی جو کبھی نہیں جمتا’۔ اگرچہ دنیا کا سرد ترین مقام انٹارکٹیکا ہے، مگر وہاں کوئی مستقل انسانی آبادی نہیں، جس کی وجہ سے اویمیا کون کے لوگوں کو دنیا کے سرد ترین آباد مقام پر رہنے کا اعزاز حاصل ہے۔

کیا آپ اس گاؤں میں کچھ دن گزارنا چاہیں گے؟

مزید ایسی معلوماتی موسٹ پڑھنے کے لیے ہمارے ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرے یا ہمارے واٹس ایپ گروپ کو جوائن کریں

Mufti Zubair Qasmi
تحریر: مفتی زبیر قاسمی
دارالعلوم دیوبند کے فاضل، اسلامی اسکالر اور IslamicQuiz.online کے بانی
📚 500+ مضامین   |   🎓 12 سال تجربہ   |   🏆 5 علمی ایوارڈز

zmshaikh33@gmail.com